یہ تکالیف پیدا کیوں ہوتی ہیں؟ کیا کمپیوٹر سے کوئی مضر شعاعیں نکلتی ہیں یا کوئی اور چیز اس بیماری کا سبب بنتی ہے؟
شعاعوں والا فلسفہ تو دراصل ایک غلط العام تصور ہے۔ حقیقت میں اس تکلیف کو پیدا کرنے میں متفرق محرکات حصہ لیتے ہیں۔ بالخصوص درجِ ذیل قابلِ ذکر ہیں:
کچھ ناگزیر احتیاطوں کو اختیار نہ کرنا مثلاً لمبے عرصے کے لئے آنکھوں کو نہ جھپکنا، پنکھے کی ہوا اس سمت میں ہونا کہ آنکھیں خشک ہو جاتی ہوں۔
نظر کی کمزوری کی بروقت اور موزوں طریقے سے تلافی نہ کرنا یعنی آنکھوں کو بلا وجہ مشقت میں مبتلا کرتے چلے جانا۔ آنکھیں عینک کی محتاج ہیں لیکن ہم پر بہادر بننے کا خبط سوار ہے۔
لمبے عرصے کے لئے مسلسل بہت قریب کی چیزوں پر فوکس کرتے چلے جانا جیسے سنیارے کا کام۔
جسم کے اعضاء کا غیر متوازن استعمال اور اُن کو موزوں آرام فراہم نہ کرنا۔
یٹھنے کے غیر موزوں انداز، ناموزوں روشنی، چمکدار روشنیوں والا ماحول جو آنکھوں کو چندھیانے کا باعث بنتا ہو۔
اگر آنکھوں کو کوئی تکلیف ہو گئی ہیں تو اُن کا علاج نہ کرنا اور بیماری کو لٹکاتے چلے جانا۔
بعض ادویات اور بیماریاں بھی ایسی ہیں جو آنکھوں میں بہت زیادہ خشکی پیدا کرنے کا باعث بنتی ہیں۔
تھائیرائید کی بیماری
جوڑوں کی بیماری
مینوپاز یعنی بڑی عمر کے تحت ماہواری کا بند ہو جانا۔
Parkinson disease
مختلف ادویہ مثلاً anticholinergics, antihistamines, antidepressants, diuretics
Leave a Reply