[vc_row full_width=”stretch_row” content_placement=”middle” el_id=”row-rtl”][vc_column][vc_column_text]

پریشانیوں کو حل کرنا اسلام کے بنیادی موضوعات میں سے ہے۔

ماضی کے واقعات کے متعلق پریشانیاں ہی زیادہ تر اُس کیفیت کو پیدا کرتی ہیں جسے قرآن میں حزن کہا گیا ہے۔ اور جس کو دنیا کی زندگی میں بھی ختم کرنے کی بھی تفصیل دی گئی ہے اور جس کے ختم ہونے کو جنت کی نعمت کے طور پر متعارف کروایا گیا ہے۔ لا خوف علیہ ولا ھم یحزنون۔ 

مستقل کے متعلق خدشات کے نتیجے میں زیادہ تر وہ کیفیت پیدا ہوتی ہے جسے قرآن میں خوف سے تعبیر کیا گیا ہے۔

جن مسائل کا تعلق موجودہ حالات سے ہوتا ہے اُن کے سلسلے میں بنیدی طور پرغلطی  قرآن میں دیئے گئے تقدیم و تاخیر کے اصول کو سامنے نہ رکھنا ہوتی ہے جسے قرآن میں بڑے اچھے طریقے سے سکھایا گیا ہے۔

لیکن چونکہ پریشانیوں میں اہم ترین کرداربے یقینی کی کیفیت کا ہونا ہے اور بے یقینی کو ختم کرنا چونکہ قرآن کا اہم ترین موضوع ہے اس لئے میں سمجھتا ہوں جتنی اچھی رہنائی اسلام نے فراہم کی ہے اُتنی اچھی رہنائی کسی بھی علم اور سائنس نے فراہم نہیں کی ہے۔ 

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]

کوئی تبصرہ نہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *