اِس کے دو حصے ہیں:

1. پرسنیلٹی اینالیسز اور سچوایشن اینالیسز

2۔ تزکیۂ نفس

پرسنلٹی اینالیسز اور سچوایشن اینالیسز کا مطلب ہے کہ پہلے مسائل کو ڈیفائن کیا جائے کہ حقیقت پسندانہ تجزیہ کے نتیجے میں بلکہ بےرحم تجزیے کے نتیجے میں پتہ چلے کہ وہ کونسے مسائل ہیں جن کو مینیج کرنے کا چیلنج درپیش ہے اور پھر پورے جذبے اور جرأت سے اُن سے لڑائی کرنی ہے! ہم راہب نہیں ہیں!

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسائل کو خود دعوت تھی مسائل سے آنکھیں نہیں چرائی تھیں اور پھر حکمت کے ساتھ حل کرکے نئے نئے راستے نکالے تھے یعنی Opportunities پیدا کی تھیں۔

تزکیۂ نفس کیا ہے؟ اپنی پہچان اور پھر اپنی پہچان یعنی خودی کا استحضار۔ پھر نعمتوں کا شکر یعنی جس کیلئے نعمتیں عطاء کی گئی ہیں اُس مقصد کے حصول کے لئے استعمال نہ کہ ضائع کر دی جائیں۔ اور تزکیۂ نفس کا دوسرا حصہ یہ ہے کہ اپنی کمزوریوں کا حقیقت پسندانہ ادراک! اور پھر استغفار یعنی اعتراف اور اصلاح۔

کوئی تبصرہ نہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *