کام کے دوران آنکھوں کو جھپکنا نہ بھولیں۔

آنکھیں مچھلی کی طرح ہوتی ہیں؛ جیسے مچھلی کو خشک ہوجانے سے تکلیف ہوتی ہے۔ اُس کا سکون اِسی میں ہے وہ گیلی رہے۔ آنکھوں کا بار بار جھپکنا اِن کو باربار گیلا کرنے کا ذریعہ ہوتا ہے۔

جب آپ مسلسل کام کر رہے ہوتے اور ذہنی طور پر بھی کہیں گہرائی میں اُترے ہوئے ہوتے ہیں تو نہ آپ کو یاد رہتا ہے اور نہ ہی آپ کے دماغ کو؛ چنانچہ پلکوں کو جھپکنے کے درمیان کا وقفہ لمبا ہو جاتا ہے۔ عموماً ایک منٹ میں ۸ا مرتبہ پلکوں کو جھپکا جاتا ہے لیکن اِس کیفیت میں بعض اوقات 4 مرتبہ سے بھی کم جھپکتے ہیں۔ اس سے قرنیہ نسبتاً خشک رہنا شروع کر دیتا ہے۔ جتنا عرصہ گزرتا جاتا ہے قرنیہ کی ساخت خراب ہوتی رہتی ہے اور علامات شدّت اختیار کرتی جاتی ہیں۔

کام کے دوران اِس بات کا اہتمام کریں کہ آنکھیں مسلسل کھُلی نہ رہیں۔ اِس کے لئے بہتر ہو گا کہ شعوری طور پر آنکھوں کو جھپکنے کی کوشش کریں۔

کوئی تبصرہ نہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *