اپر یشن کے بعد پیدا ہو جانے وا لے اکثر مسا ئل کو عمو ماً لینز کے ساتھ جو ڑ دیا جاتا ہے۔ حالانکہ یہ دراصل ایک بہت بڑی غلط فہمی ہے۔ ہزاروں میں سے شاید کوئی ایک ہی ایسا ہو گا جس کے مسائل کی وجہ لینز ہوتا ہے۔

اپریشن کے بعد عمومی طور پر مریضوں کو جن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ یہ ہیں: اپر یشن کے بعد مسلسل درد کا رہنا، پانی کا بہتے رہنا، آ نکھ کے اندر سُرخی کا نہ ختم ہو نا ،نظر کا صحیح طرح بحا ل نہ ہو نا ۔

حقیقت میں شاید اِن میں سے کِسی ایک کا بھی حقیقی تعلق لینز کی موجودگی سے نہیں ہے بلکہ ان کا تعلق اپریشن کی کوالٹی سے ہے۔ اصل میں اپریشن اچھا نہیں ہوا ہوتا یا کوئی پیچیدگی ہو چکی ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ تکالیف ہو رہی ہوتی ہیں۔ لینز کی مختلف اقسام کا تعلُّق نظر کی کوالٹی سے تو یقیناً ہوتا ہے لیکن مذکورہ بالا مسائل سے نہیں۔ عام طور پر لوگ سمجھتے ہیں کہ اپر یشن جہاں سے مرضی اور جِس سے مر ضی کر وا لو بس لینز اچھا ہو نا چا ہئے حا لا نکہ یہ با لکل غلط سوچ ہے۔ لینز کی کوالٹی پہ تھوڑا بہت کمپرومائز کر لیا جائے تو اتنا نقصان دہ نہیں ہوتا جتنا اپریشن کی کوالٹی پر کمپرومائز کرنے سے ہوتا ہے۔ اپریشن کروانے سے پہلے ضروری ہے کہ:

سب سے پہلے اپر یشن کر نے والےسرجن کے بارے میں غور ہو نا چا ہئے کہ اُس کی صلا حیّت کیسی ہے اور اُس کے اپر یشن کے دوران پیچید گی کے امکانات کِتنے ہو نگے؟
پھر اپر یشن تھیٹر کی کو الٹیپر غور کرنا چا ہئے۔ اِس اپریشن تھیٹر میںٹیکنالو جی کس لیول کی ہے کیو نکہ ایک اچھا سر جن بھی گھٹیا کوا لٹی کی مشینوں سے شا ید اچھا اپر یشن نہیں کر سکے گا اورایک درمیانی صلا حیّت کا سرجن بھی اچھی مشینوں پر زیادہ امکان ہے کہ بہتر اپر یشن کر لے گا۔ پھر اُس میں انفیکشن کنٹرول کا معیار کیسا ہے؟ بہترین مشینیں ہوں لیکن آنکھ میں انفیکشن ہو جائے تو اپریشن کے نتائج کبھی اچھے نہیں ملتے۔ اگر کوئی پیچیدگی ہو جائے تو کیا اُس کو ڈیل کرنے کا انتظام موجود ہے؟

کوئی تبصرہ نہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *