قریب نظری والے مریض وہ ہوتے ہیں جو منفی نمبر کے شیشوں والی عینک لگانے پر مجبور ہوتے ہیں۔ بعض بیچارے تو بہت ہی موٹےشیشے لگانے پر مجبور ہوتے ہیں جیسا کہ نیچے کی تصاویر میں نظر آ رہا ہے”

ان مریضوں کی آنکھوں کی بناوٹ میں قدرتی طور پر ایک نقص ہوتا ہے جو بچے سے بڑا ہونے کے عرصے کے دوران میں پیدا ہوتا ہے۔ نقص یہ ہوتا ہے کہ ان کی آنکھ کی لمبائی نارمل کی نسبت زیادہ لمبی ہوتی ہوتی ہے جیسا کہ نیچے کی تصویر میں نظر آ رہا ہے”

اِسی بات کو اِس تصویر میں دیکھیں کہ آنکھ میں موجود فوکس کرنے کا نظام درخت کی تصویر کو پردے پر بنانے کی کوشش کرتا ہے لیکن بنا نہیں پاتا اور تصویر یا بالکل نہیں بنتی یا پھر دھندلی سی بنتی ہے کیونکہ ریٹینا اپنی جگہ سے بہت پیچھے ہے۔

اِسی بات کو اِس تصویر میں دیکھیں کہ آنکھ شعاعوں کو فوکس کہاں کیا جا رہا ہے اور ریٹینا کس جگہ پر ہے۔”

قریب نظری یعنی Myopia والے مریض کو عینک کے بغیر کیسا نظر آتا ہے اور عینک لگانے سے کیسا نظر آتا ہے ان تصاویر کو دیکھنے سے اچھی طرح سمجھ آ سکتا ہے۔”

ایسے مریضوں کو عینک یا کنٹیکٹ لینز لگانے سے کیسے نظر آنا شروع ہو جاتا ہے اس کو سمجھنے کیلئے نیچے کی تصاویر کو دیکھیں

کوئی تبصرہ نہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *