پریشانیاں آنکھوں کو متاثر کرتی ہیں؛ کیسے اور کیا علاج ممکن ہے؟
پریشایناں زندگی کی علامت ہیں! جس میں سوچنے کی صلاحیت ہے اسے پریشانی کا سامنا لازمی کرنا پڑتا ہے۔ جانور نہیں سوچتے یا کند ذہن لوگ نہیں سوچتے؛ جو زی شعور ہے، صاحب فکر ہے اسے مسائلِ زندگی سے واسطہ پیش آنا ہی ہے اور اُس نے مقابلہ کرنے کی سوچنا ہی ہے۔ فرق یہ ہوتا ہے کہ کچھ لوگ مسائل پر سوار ہو کر اپنا سفر طے کرتے ہیں جبکہ زیادہ لوگ مسائل کو اپنے اوپر سوار کر لیتئ ہیں۔ اصل مسئلہ مسائل کو حل کرنے کیلئے سٹریٹجی کا ہوتا ہے! اسی کو thought management کہتے ہیں۔
نیچے کی پوسٹس میں اِس جنگ کو لڑنے کیلئے کچھ تجاویز پیش کی گئی ہیں جو میرے مطالعہ کا بھی نچوڑ ہے اور بہت سے عملی تجربات کا بی خلاصہ ہے! مطالعہ کریں اور زندگی میں ایک نئے باب کا اضافہ کریں

Table of Contents
پریشانیاں کیوں پیدا ہوتی ہیں؟
پریشانی کی جڑ پریشانی کی جڑبے یقینی کی کیفیت کی کیفیت میں مبتلا ہونا ہے۔ اور اس بے یقینی کی وجہ خوف ہوتا ہے جو بعض
اخراجات کو اپنے کنٹرول میں کیسے لایا جائے کہ پریشانی کا باعث نہ بنیں؟
گیلپ کے ایک سروے کے مطابق 75 فیصد پریشانیاں روپے پیسے سے متعلق ہوتی ہیں اوار اکثر لوگوں کا یہ خیال ہوتا ہے کہ اگر
خسارہ روک اصول
خسارہ روک اصول استعمال کیا کریں اس سے آپکی پریشانیاں بہت کم ہو جائیں گی پریشان ہونے اور کسی چیز پر پچھتانے سے پہلے ہمیں
پریشانیوں کو حل کرنے کیلئے کیا اسلام میں بھی کوئی رہنمائی موجود ہے؟
پریشانیوں کو حل کرنا اسلام کے بنیادی موضوعات میں سے ہے۔ ماضی کے واقعات کے متعلق پریشانیاں ہی زیادہ تر اُس کیفیت کو پیدا