[vc_row][vc_column][vc_column_text]

The cornea of some has a weakness. A part of cornea starts thinning and then it starts bulging at a site slightly lower to the center of the cornea. As a result the central part of the cornea appears as a cone. From here the name keratoconus has been derived. The thinning of the cornea sometimes is so severe that in the center the layers rupture. Fluid rushes into the cornea. It becomes thick and hazy. This situation is called acute hydrops. In the following pitures gradual changes in the cornea has been shown:




What is the basic defect in the cornea?


There are different reasons in different patients. But mostly it is very difficult to identify in a specific patient. Intensive research is going on to identify the exact etiology and its pathogenesis. There are evidences that this has hereditary basis, also conditions causing chronic irritation and itching also can give rise to this condition. Some patients develop after LASIK operation.

One common thing in all patients is that the cornea is made up of a network of fibers. They are closely and regularly arranged in a very fantastic manner. In this disease theye separate apart. This increased distance between the fibers of the network results into thinning of the cornea.


What are the symptoms of keratoconus?


Vision is continuously deteriorating. Gradual weakness of vision and change in number of glasses. Even no improvement with any number of glasses. Mostly there is significant increase in cylindrical number. In advanced cases patient may feel even pain, watering, redness especially when proceeding towards development of acute hydrops.

There are many other signs which can be found by doctors by examining on microscope. Also special diagnostic instruments are required for its diagnosis. Specially important is corneal topography. In the following pictures the corneal topography machine has been shown:


While performing corneal topography


Is there any special test for it?


Special significance is given to corneal topography. This test evaluates changes in the levels of the surface. The highest part of the cornea appears red. In the following pictures some results has been shown:


بائیں طرف ابتدائی خرابی-دائیں طرف زیادہ خرابی


ٹیسٹ کو سمجھنے کیلئے کچھ تفاصیل

 [/vc_column_text][vc_column_text]

بعض لوگوں کے قرنیہ میں یہ کمزوری ہوتی ہے کہ درمیان میں سے پتلا ہونا شروع ہو جاتا ہے، جس سے قرنیہ کا مرکزی حصہ آہستہ آہستہ آگے کو اُبھرنے لگتا ہے اور قرنیہ کی شکل مخروطی ہوتی چلی جاتی ہے۔ قرنیہ کا مرکزی حصہ کئی لوگوں میں اس حد تک پتلا ہو جاتا ہے کہ بالآخر پھٹ جاتا ہے اور قرنیہ کے درمیان میں سوراخ ہو جاتا ہے۔ اِن تصاویر میں قرنیہ کی بتدریج بڑھتی ہوئی خرابی کے مختلف مراحل دکھائے گئے ہیں:




قرنیہ کے اندر یہ خرابی کیوں پیدا ہوتی ہے؟


مریضوں کی اکثریت میں یہ تعین کر نا ممکن نہیں ہوتا۔ اب تک کی تحقیقا ت سے یہی اشا رے ملتے ہیں کہ ورا ثتی نقشے میں اِسی طرح کا قر نیہ بنا نے کے احکا مات ہو تے ہیں۔ کئی لوگوں میں لاسک اپر یشن کے بعد بطور پیچیدگی کے یہ کیفیت سا منے آتی ہے؛ قر نیہ کے اندر اگر بڑا زخم بن جا ئے اور لمبے عرصہ تک اُس میں سوزش چلتی رہے یا کسی اور وجہ سے قر نیہ مسلسل متو رّ م رہے تو اِ س سے بھی اس کیفیت کے سا منے آ نے کے امکانات ہو تے ہیں۔


قر نیہ پروٹین کی ایک قسم کولیجن Collagen ہے۔ یہ دھاگوں کی شکل میں پائی جاتی ہے۔ ان دھا گوں کا جال بنا ہوا ہوتا ہے۔ قرنیہ مخروطیہ کی بیماری میں مبتلا مریضوں کے قرنیہ کے ان دھاگوں کے آپس میں جُڑنے میں کمزوری آ جاتی ہے۔ جب دھاگوں کا آپس کا تعلق کمزور ہو جاتا ہے تو اس سے جال کے سُوراخ  بڑے ہو نا شروع ہو جا تے ہیں اور قر نیہ پتلا ہو نا شروع ہو جا تا ہے۔


اِس کی علامتیں کیا ہیں؟


نظر مسلسل کمزور ہونا شروع ہو جاتی ہے اور تھوڑے ہی عرصے میں یہ حالت ہو جاتی ہے کہ کسی بھی عینک سے نظر پوری ظرح صاف نہیں ہو پاتی ۔ عینک کے نمبر کا بڑا حصہ سلنڈر کی قسم کا ہوتا ہے۔ جب بیماری کافی آگے بڑھ چُکی ہو تو آنکھ میں درد محوس ہونا شروع ہو جاتی ہے، پانی آنے لگتا ہے، اور آنکھ سرخ رہنا شروع ہو جاتی ہے۔ اِ س کے علاوہ بھی بعض ایسی علامات ہوتی ہیں جو ڈاکٹر صاحبان کو ہی نظر آ سکتی ہیں ۔ اِس کے لئے ٹوپوگرافی ٹسٹ بہت مدد گار ہوتا ہے جس میں ایک بہت جدید مشین سے قرنیہ کی سطح کی تصویریں لی جاتی ہیں اور اُس کے مختلف حصوں کی اونچا ئی کا باہمی موازنہ کیا جاتا ہے۔ جیسا کہ درج ذیل کی تصاویر میں نظر آ رہا ہے:


قرنیہ کی سطح کی غیر ہمواری کی پیمائش کرتے ہوئے


کیا تشخیص کے لئے کوئی ٹسٹ بھی کیا جاتا ہے؟


اِ س کی بعض ایسی علامات ہوتی ہیں جو ڈاکٹر صاحبان کو ہی نظر آ سکتی ہیں ۔ اِس کے لئے ٹوپو گرافی Corneal Topography  ٹسٹ بہت مددگار ہوتا ہے جس میں ایک بہت جدید مشین سے قرنیہ کی سطح کی تصویریں لی جاتی ہیں اور اُس کے مختلف حصوں کی اونچائی کا باہمی موازنہ کیا جاتا ہے۔ جیسا کہ درج ذیل کی تصاویر میں نظر آ رہا ہے:


بائیں طرف ابتدائی خرابی-دائیں طرف زیادہ خرابی


ٹیسٹ کو سمجھنے کیلئے کچھ تفاصیل

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]


Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *